ایکنا نیوز- عراقی نیوز ایجنسی «نون» کے مطابق شیخ زکزاکی کے بھائی، شیخ بدماصی یعقوب زکزاکی
جو اس وقت قید میں ہیں کا کہنا ہے ہرسال دس ملین محبان اهل بیت (ص) بصره تا کربلا جیسے فاصلے طے کرکے زاریا کے امام بارگاہ «بقیهالله»تک پیدل روی کرتے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ شیعہ سنی محبان اهل بیت(ع) مختلف علاقوں سے «لبیک یا
حسین» کا نعرہ لگاتے ہوئے زاریا میں امام بارگاہ بقیت اللہ تک پیدل
روی کرتے ہیں جہاں انکی تعداد دس ملین تک پہنچ جاتی ہے۔
شیخ بدماصی کے مطابق نایجیریا میں بہت سے لوگ اربعین کے حوالے سے معلومات نہیں رکھتے مگر جب وہ دیکھتے ہیں کہ لوگ «لبیک یا حسین» کہتے ہوئے جلوس دیکھتے ہیں تو ان سے سوال پوچھتے ہیں اور عزاداروں کی وضاحت پر امام حسین سے آشنا ہوتے ہیں اور انکو پتہ چل جاتا ہے کہ کسطرح مظلومانہ انداز میں اهل بیت(ص) کو شہید کیا گیا اور پھر حضرت زینب(س) اور آل رسول کو قیدی بناکر پیدل لے جایا گیا ہے یہ سن کر سب اس غم میں شریک ہوجاتے ہیں۔
شیخ زکراکی کے بھائی کا کہنا ہے کہ راستے میں لوگ سنی اور عیسایی ہوتے ہوئے انکے لیے گھروں کو خالی کراتے ہیں اور انکو غذا کھلاتے ہیں۔
شیخ بدماصی نے مزید کہا کہ یہاں کے لوگ اس لیے ایسا کرتے ہیں تاکہ امام حسین(ع) سے وفا داری کا اظھار کریں کیونکہ وہ کربلا تک نہیں پہنچ سکتے ۔
علامه زکزاکی کے بھائی کا کہنا ہے کہ اگر پابندیاں اور سختیاں نہ ہو تو سب کے سب لوگ اس پیدل روی میں شریک ہوں گے۔