ایکنا نیوز- عراقی نیوز ایجنسی نون کے مطابق عراق کے شیعہ سنی علما کی نشست میں دیگر مذاہب جیسے مسیحی،ایزدیین اور صایبان کے علما بھی شریک تھے۔
«مار یوسف» کلیسا کے اجلاس میں ویٹکن کے سفیر آلبرٹور اورتگا، ادارہ اوقاف اہل سنت کے سربراہ؛ عبداللطیف همیم، ادارہ اوقاف اہل تشیع کے؛ فرحان ساعدی، اداره وقف ادیان مسیحی ، صائبی اور ایزدی کے سربراہ سعد سلوم، بین المذاہب ڈایلاگ کمیٹی کے؛ ستار جبار حلو، صائبان عراق سمیت اعلی مذہبی اور سیاسی شخصیات شریک تھیں ۔
اس اجلاس میں عراق میں میں مختلف اقوام اور مذاہب کے نمایندوں نے خوشگوار انداز میں اس بات پر اتفاق کیا کہ تمام مذاہب اور اقوام میں ہم آہنگی ہونی چاہیے اور کسی بھی خطیب یا عالم کو اس بات کی اجازت نہیں ہونی چاہیے کہ وہ دوسروں کی دل آزاری کرسکیں۔
اس اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ علما کو ذمہ داری دی جایے کہ وہ نفاق کے بجایے معاشرے میں امن ومحبت کے پیغامات عا کریں اور اس حوالے سے خطبوں پر نظارت ضروری ہے۔/