سعودی عرب کی ڈونلڈ ٹرمپ سے امیدیں

IQNA

سعودی عرب کی ڈونلڈ ٹرمپ سے امیدیں

6:19 - January 20, 2017
خبر کا کوڈ: 3502329
بین الاقوامی گروپ: سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے مڈایسٹ پیس کانفرنس کی افتتاحی نشست سے خطاب کے موقع پر کہا کہ جس طرح نئی امریکی ایڈمنسٹریشن ایران کو محدود کرنا چاہتی ہے اور داعش سے لڑنا چاہتی ہے وہ اسے مثبت نظر سے دیکھتے ہیں۔

ایکنا نیوز- شفقنا- ان کا کہنا تھا، ”ہم نئی انتظامیہ کے بارے میں پرامید ہیں اور اس کے ساتھ مل کر ان تمام معاملات میں کام کرنا چاہتے ہیں جو ہمارے لئے اہمیت رکھتے ہیں۔ ہم دیکھیں گے کہ ٹرمپ انتظامیہ اپنے خیالات کس طرح بیان کرتی ہے۔

 

 

سعودی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب کے مفادات امریکی مفادات کے ساتھ ہم آہنگ ہیں، چاہیں یہ شام، ایران، یمن اور ایران کی جغرافیائی سیاست کی بات ہو، یا توانائی اور مالی معاملات۔ ان کا کہنا تھا کہ مقاصد کے حصول کے لئے اختیار کئے جانے والے طریقے پر اختلاف ہوسکتا ہے لیکن دونوں ممالک اس بات پر اتفاق کرتے ہیں کہ مقاصد کیا ہیں، اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

 

 

 ایرانی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا ”ہم پر تباہی و بربادی مسلط کی جائے تو یہ توقع نہیں کی جاسکتی کہ ہم دوسرا گال پیش کردیں گے۔ ہم نے کوشش کی لیکن بات نہیں بنی۔"

 

 

آل سعود کی جانب سے امریکی آقاؤں کے تلوے چاٹنا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ایران دشمنی میں‌سعودی عرب نے تمام اخلاقی اور اسلامی اقدار کو پامال کر دیا ہے۔

 

اگر امریکہ کے نئے صدر کی بات کی جائے تو اس میں کوئی ابہام نہیں کہ وہ ایران کے مقابلے میں سعودیہ کی حمایت کریں گے کیونکہ اس پیچھے دو اہم عوامل کارفرما ہیں۔

 

اول سعودی عرب اور اسرائیل کے خوشگوار تعلقات’ کیونکہ ٹرمپ درحقیقت یہودی لابی کے پروردہ ہیں اور اسرائیل کے حامی ہیں اس لیے اسرائیلی لابی کی وجہ سے وہ سعودیہ کی پالیسیوں کی حمایت کریں گے اور اسرائیلی لابی کے زیر اثر ہی وہ ایران مخالف پالیسیوں کو ترجیح دیں گے۔

 

دوسری اہم بات یہ ہے کہ ایران اور اوبامہ انتظامیہ کے مابین تعلقات کی وجہ سے ٹرمپ اوبامہ مخالف اقدامات کرتے ہوئے ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کی طرف پیش رفت کر سکتے ہیں۔ مزید برآں امریکہ اور روس داعش کے معاملے پر ایک ہی صفحے پر ہیں کیونکہ شام میں دونوں‌ممالک نے داعش کی بھرپور حمایت کی ہے۔

 

تاہم ایران مخالف اقدامات اوبامہ کے لیے کانٹوں کا بستر ثابت ہو سکتے ہیں اس کی اہم وجہ ایران کے دو اہم اتحادی روس اور چین ہیں‌جو اس وقت امریکہ کے مقابلے میں ایک بڑی قوت کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں۔

نظرات بینندگان
captcha