محمد یوسف البدر: پورا خاندان حافظ قرآن/ برطانیہ میں قرآ نی ادارہ قائم کیا

IQNA

محمد یوسف البدر: پورا خاندان حافظ قرآن/ برطانیہ میں قرآ نی ادارہ قائم کیا

7:10 - April 24, 2017
خبر کا کوڈ: 3502865
بین الاقوامی گروپ: برطانوی قاری کا کہنا ہے کہ میں پیدا ہی قرآنی گھرانے میں ہوا جہاں ہر فرد حافظ قرآن ہے

محمد یوسف البدر:پورا خاندان حافظ قرآن/ برطانیہ میں قرآ نی ادارہ قائم کیا


ایکنا نیوز- تہران میں جاری چونتیسویں قرآنی مقابلوں میں برطانوی نمایندے قاری اور حافظ محمد یوسف البدرنے ایکنا نیوز سے گفتگو میں کہا: میری آنکھ قرآنی گھر میں کھلی ہے میں اور میرا بڑا بھائی شیخ یاسر البدر برطانیہ اور یورپ کے معروف قاریوں میں شمارکیے جاتے ہیں۔

محمد یوسف البدر کا کہنا تھا : دنیا کے مختلف ممالک میں برطانیہ کی نمایندگی کرچکا ہوں اور میری خواہش ہے کہ دنیا بھر میں قرآنی تعلیمات عام کروں۔


البدر نے مزید کہا کہ میں پندرہ سال کا تھا جب میں نے «لیڈز» شہر میں قرآن مجید حفظ کیا۔

انہوں نے قرآنی خدمات کے حوالے سے کہا : بڑے بھائی کے تعاون سے «بدر» قرآنی مرکز قایم کرچکا ہوں جہاں قرآنی قاریوں کی تربیت کی جاتی ہے۔


محمد یوسف البدر نے چونتیسویں قرآنی مقابلوں میں شرکت پر خوشی کا اظھار کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں ہماری قرآنی سرگرمیاں جاری ہیں اور اس حوالے سے کویی خاص مشکل درپیش نہیں ، انہوں نے برطانیہ میں حفظ قرآن کے اصول وضوابط پر بھی تفصیلی گفتگو کی۔

انہوں نے قرآنی اخلاق کو معاشرے میں ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ: «وَ اِنَّکَ لَعَلَی‌ٰ خُلُقٍ عَظیم: آنحضرت کے اخلاق اور سیرت پر عمل کرکے دنیا جہان کی کامیابیاں حاصل ہوسکتی ہیں اور انکے ساتھ ورزش بھی ضروری ہے لہذا میں روزانہ ایک گھنٹہ واک بھی کرتا ہوں۔


محمد یوسف البدر نے ایرانی قرآنی مقابلوں کے معیار کوسراہتے ہوئے کہا کہ یہاں کے عوام قرآن اور قاریان قرآن کے لیے خاص احترام کی قایل ہے جو قابل تعریف ہے

انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں پانچ سے چھ ملین مسلمان رہتے ہیں جنکو اقلیت شمار کیا جاتا ہے مگر برطانیہ جانے والے ہر جگہ مسلمان دیکھ سکتے ہیں اور انکو یہ احساس نہ ہوگا کہ مسلمان اقلیت میں ہے۔

البدر نے قرآء کو نصیحت کے حوالے سے کہا کہ کہ انکواپنے گلے اور آواز کی حفاظت کرنی چاہیے اور اس کے لیے ریاضت اور کم گوئی ضروری ہے تاکہ انکی آواز کا معیار برقرار رہے۔

3592435

نظرات بینندگان
captcha