ایکنا نیوز- چوبیس سالہ حافظہ«فاطمه عثمان» نے ایکنا نیوز سے گفتگو میں کہا: ماں کی کوششوں سے پانچ سال کا تھا جب میں قرآن حفظ کرنا شروع کیا اور دس سال کا عرصہ لگا جب یہ کام مکمل ہوا۔
فاطمه نے ایران میں بین الاقوامی مقابلوں میں پہلی بار شرکت کو خوشگوار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے نایجیریا کی سطح پر پہلی پوزیشن حاصل کرچکی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہرماں اگر چاہتی ہے کہ اسکی اولاد اچھی ہو تو ضروری ہے کہ قرآنی تعلیمات کے ساتھ اسکی پرورش کریں،
فاطمه نے کہا کہ میں اپنے سات سالہ بچے کو قرآن کی تعلیم دے رہی ہوں جبکہ میرے دیگر شاگرد بھی ہیں
انکا کہنا تھا کہ قرآن آیات کے مفہوم کو سمجھے بغیر اس پر عمل مشکل ہے۔
نایجیرین حافظہ نے اپنےملک کو پرامن قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہاں کی حکومت قرآنی تعلیمات کی راہ میں رکاوٹ نہیں البتہ عوامی سلطح پر قرآن تعلیمات کے فروغ کے لیے کوئی خاص کوشش نہیں کی جاتی ۔
فاطمه نے قرآن مجید کو جنت کے لیے رہنما قرار دیتے ہوئے کہا کہ کتاب مقدس کی وجہ سے میری زندگی کی بہت سے مشکلات دور ہوگیی ہیں۔
انہوں نے خواتین مقابلوں کے پہلے دن کو شاندار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگلے دن میری باری ہے اور ان مقابلوں سے میں بیحد متاثر ہوچکی ہوں۔