یوم عاشور کے موقع پر ملک بھر میں انتہائی سخت حفاظتی انتظامات

IQNA

یوم عاشور کے موقع پر ملک بھر میں انتہائی سخت حفاظتی انتظامات

17:02 - October 01, 2017
خبر کا کوڈ: 3503606
بین الاقوامی گروپ: ایف سی بلوچستان نے شمالی پشین میں کارروائی کرتے ہوئے بارود سے بھری گاڑی کو قبضے میں لے کر 3 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے

ایکنا نیوز- پاکستانی میڈِیا کے مطابق ملک بھر میں یوم عاشور کے جلوسوں کی حفاظت کے لیے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے جبکہ متعدد شہروں میں موبائل فون سروس بند اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کی گئی۔

ملک بھر میں عاشورہ کے سلسلے میں سیکیورٹی ہائی الرٹ رکھی گئی تھی جبکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو رونما ہونے سے روکنے کے لیے سول آرمڈ فورسز اور پاک فوج کے جوانوں نے سیکیورٹی کے انتظامات سنبھال رکھے تھے۔

چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں عاشورہ کی مناسبت سے نکالے جانے والے جلوسوں اور مجالس کی سیکیورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔

ملک کے بھر کے حساس اضلاع میں فوج، نیم فوجی دستے اور پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔

خیال رہے کہ حضرت امام حسینؓ اور شہدائے کربلا کی لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ہر سال یوم عاشور پر جلوس نکالے جاتے ہیں۔

نواسہ رسولﷺ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے لاکھوں عزاداروں نے نوحہ خوانی کی اور مجالس برپا کیں۔

کراچی

کراچی میں مرکزی جلوس کی گزرگاہ ایم اے جناح روڈ مکمل طور پر سیل کی گئی جبکہ شہر بھر میں موبائل فون سروس بند اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی لگائی گئی۔

روایتی جلوس کے راستے کی سوئپنگ کی گئی اور بلند عمارتوں پر اسنائپرز کے علاوہ پاک فوج سے تربیت یافتہ پولیس کے خصوصی دستے بھی تعینات ہیں جبکہ جلوس کی مانیٹرنگ کے لیے مختلف مقامات پر خفیہ کیمرے بھی نصب کئے گئے۔

سندھ رینجرز کے سربراہ میجر جنرل محمد سعید نے کراچی میں محرم الحرام کے ماتمی جلوس کا دورہ کیا اور سیکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

اس موقع پر ڈی جی رینجرز نے بتایا کہ سیکیورٹی کے لیے 10 ہزار پولیس اہلکار اور 6 ہزار رینجرز اہلکار تعینات ہیں۔

ادھر وزیراعلٰی سندھ مراد علی شاہ نے آج کا دن خیریت سے گزرنے کی دعا مانگتے ہوئے کہا ہے کہ جلوسوں کی حفاظت کے لیے انتہائی سخت اقدامات کئے گئے ہیں جبکہ مکمل کوشش کی گئی ہے کہ کوئی انتشار نہ پھیلائے۔

اس سے قبل وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے صوبائی وزیر داخلہ اور آئی جی سندھ کے ہمراہ یوم عاشور پر کراچی میں محرم الحرام کے مرکزی جلوس کا دورہ کیا اور ایم اے جناح روڈ پرسیکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ لیا۔

اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ سندھ نے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرل کا دورہ بھی کیا اور جہاں انہیں بتایا گیا کہ جلوس کی گزارگاہوں پر خفیہ کیمرے 100 فیصد کام کررہے ہیں۔

کراچی کے بعد وزیراعلی سندھ شاہ، نواب شاہ پہنچے جہاں انھوں نے یوم عاشور کے جلوس میں سیکیورٹی کا جائزہ لیا۔

ادھر کراچی کے نشتر پارک سے نکلنے والا ماتمی جلوس تبت سینٹر کے قریب پہنچا جس کے بعد ایم اے جناح روڈ پر نماز ظہرین ادا کی گئی، بعد ازاں جلوس کھارادر کی طرف روانہ ہوگیا۔

لاہور

لاہور میں 17 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکاروں نے یوم عاشور کے جلوس کی سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دیئے جبکہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے رینجرز اور پاک فوج کے دستے بھی الرٹ رہے۔

اس کے علاوہ راستوں کو مکمل طور پر بند کر کے عزاداروں کی تلاشی لے کر جلوس میں شامل ہونے کی اجازت دی گئی۔

اسلام آباد اور راولپنڈی

اسلام آباد میں یوم عاشور کے مرکزی جلوس کی سیکیورٹی کے لیے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے جبکہ جلوس کی گزرگاہوں پر سیکیورٹی اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات رہی۔

اسی طرح راولپنڈی میں 7 ہزار سیکیورٹی اہلکار مرکزی جلوس کی حفاظت پر مامور رہے جبکہ اس میں شامل ہونے کے لیے بنائے گئے انٹری پوائنٹس پر واک تھرو گیٹس نصب کیے گئے۔

اس دوران شہر بھر میں میٹرو بس سروس معطل رہی اور جلوس کے روٹ پر سیکڑوں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئےجبکہ فضائی نگرانی کے علاوہ میونسپل کارپوریشن میں قائم کنٹرول روم سے جلوس کی مانیٹرنگ بھی کی جاتی رہی۔

پشاور

پشاور میں یوم عاشور کی مناسبت سے نکالے جانے والے جلوسوں کی سیکیورٹی کے لیے شہر مکمل طور پر سیل کیا گیا تھا، موبائل فون سروس معطل رہی اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کی گئی۔

اس دوران 10 ہزار اہلکار سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے تھے، جلوس کی گزرگاہوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے جبکہ کوہاٹی میں قائم کمانڈ پوسٹ سے ماتمی جلوسوں کی کڑی نگرانی کی گئی۔

خیبرپختونخواہ اور فاٹا میں عزاداری کا سب سے بڑا جلوس پاراچنار کی مرکزی امام بارگاہ سے نماز ظہرین کی ادائیگی کے بعد برآمد ہوا، جس کی سیکیورٹی کے لیے سخت حفاظتی اقدامات اٹھائے گئے۔

کوئٹہ

کوئٹہ میں بھی مرکزی جلوس کی سیکیورٹی کے لیے پولیس، ایف سی اور بلوچستان کانسٹیبلری کے 7 ہزار سے زائد اہلکار مامور کیے گئے، جلوس کے راستوں میں سیکڑوں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے جبکہ راستوں کی سوئپنگ کے لیے سراغ رساں کتے بھی سیکیورٹی اہلکاروں کے ہمراہ موجود رہے۔

اس کے علاوہ آئی جی بلوچستان کے دفتر میں قائم سیل سے جلوس کی مانیٹرنگ کی گئی۔

گذشتہ روز ایف سی نے کارروایی میں پشین سے دہشت گردوں کو گرفتار کرکے جلوس پر حملے کا منصوبہ ناکام بنایا۔

کوئٹہ میں یوم عاشور کے مرکزی جلوس میں شریک عزاداروں نے نماز ظہرین باچا خان چوک پر ادا کی، بعد ازاں جلوس روایتی راستوں پر رواں دواں ہوگیا۔

اطلاعات کے مطابق متعدد شہروں میں مرکزی جلوس بخیرو عافیت اختتام پذیر ہوچکے ہیں۔

نظرات بینندگان
captcha