ایکنا نیوز- خبررساں ادارے آناتولی کے مطابق ترک آرٹسٹ نے سال ۱۹۷۶ سے لکڑی پر قرآنی کندہ کاری شروع کیا تھا۔
اس بارے میں ترک آرٹسٹ کا کہنا تھا: سال ۲۰۱۵ سے اپنے ایک اسٹوڈنٹ کے ساتھ میں نے لکڑی پر قرآن کی خطاطی شروع کی اور اب خدا کے فضل سے مکمل ہوچکا ہے۔
منیر اربورو نے مزید کہا ہے: اس نسخے میں خط حافظ عثمان گیارہویں صدی کے معروف خطاط کے طرز پر کام کیا گیا ہے اور تین ملی میٹر موٹائی والی لکڑی پر خطاطی کی گیی ہے۔
اربورو نے اس فن خو بغیر کسی استاد کے سیکھا ہے اور اب تک وہ ۳۵۰ شاگردوں کو یہ فن سکھا چکا ہے۔
ترک آرٹسٹ کا کہنا ہے کہ یہ فن یورپ اور مشرقی ایشیاء کے ممالک میں عام ہوچکا ہے مگر ترکی میں اب تک یہ فن زیادہ معروف نہیں ہوا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ اس فن کے حوالے سے جلد ہی ایک نمایش ترک شہر «باغلارباغی» میں منعقد ہوگی۔
قاابل ذکر ہے کہ لکڑی پر خطاطی یا کندہ کاری کا فن ہزاروں سال پرانا ہے جب یونان میں شروع ہوا اور پھر ایران تک پہنچا۔
اس فن میں اسلامی آرٹ کی آمیزش نے اس شعبے کو مزید نکھار بخشا ہے۔/