ایکنا نیوز- خبررساں ادارے Russia Today؛ کے مطابق مذکورہ نشست کے بعد مختلف حلقوں کی جانب سے اعتراضات کیے جارہے ہیں ۔ سدن شہر کی یونیورسٹی میں اس نشست کو عورتوں کے حقوق پر ڈاکہ سے تعبیر کیا جارہا ہے اور کہا جاتا ہے کہ جرمنی میں اسلامایزیشن کی کوششیں ہورہی ہیں۔
سدن کالج کی انتظامیہ نے الزامات کو رد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اس نشست کا مقصد طلبا کو حجاب کے بارے میں معلومات دینا تھا ۔
انکا کہنا تھا: « سدن میں حجاب ـ اسلام میں پردہ» کے موضوع پر نشست کو اسلام مخالف گروپس نادرست مقاصد کے لیے تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔
کالج انتظامیہ نے نشست کو علمی قرار دیتے ہوئے میڈیا سے کہا ہے کہ وہ غلط پروپیگنڈے سے گریز کریں/.