ایکنا نیوز- خبررساں ادارے RFA؛کے مطابق اویغور میں انسانی حقوق کے نمایندے کا کہنا تھا: بیاسی سالہ محمد صالح حاجیم چالیس دن پہلے بیٹی اور چند دوستوں کے ساتھ گرفتار ہوگیے تھے
تنظیم کے مطابق انکی موت کی وجہ اب تک واضح نہیں ہوسکی ہے۔
اویغور میں انسانی حقوق تنظیم نے مطالبہ کیا کہ چینی حکومت انکے حوالے سے صورتحال اجاگر کرکے انکے خاندان کے افراد کو فوری طور پر رہا کرے۔
انسانی حقوق نے کہا ہے کہ چینی حکومت اویغور میں مسلمانوں پر سختی کو سلسلہ روک دیں۔
تنظیم کے ترجمان ڈیلکسٹ راکسیٹ کا کہنا ہے: صالح اویغور میں ایک علمی اور قرآنی مترجم ہونے کے ناطے معروف شمار کیا جاتا ہے اور انکی موت پر خاموشی کے نتایج خطرناک ہوسکتے ہیں
قابل ذکر ہے کہ ان علاقوں میں کسی بھی اسلامی سرگرمی یا اسلامی ویب سایٹ میں دلچسپی پر مسلمانوں کو گرفتار کرکے کیمپوں میں نظر بند کیا جاتا ہے۔
چینی حکومت کا دعوی ہے کہ شدت پسندی کو روکنے کے حوالے سے مذکورہ اقدامات کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔
سینکیانگ میں دس ملین مسلمان سالوں سے سخت ترین حالات میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔/