ایکنا نیوز- شہزادی کونین حضرت فاطمہ زہرا (س) کی عظیم شخصیت کے بارے میں دنیا کے بہت سے دانشوروں نے اظہار خیال کیا ہے اور آپ کو ایک مسلمان عورت کا جامع اور مکمل نمونہ قراردیا ہے اور خود رسول اکرم (ص) نے آپ کو سیدۃ نساء العالمین قرار دیا ہے ۔
مگر افسوس ہے کہ وہ فاطمہ(س) جن کی تعظیم کو رسول کھڑے ہوجاتے تھے رسول کے جانے کے بعد اہل زمانہ کا رخ ان کی طرف سے پھر گیا ۔ ان پر طرح طرح کے ظلم ہونے لگے ۔ علی علیہ السّلام سے خلافت چھین لی گئ ۔ پھر آپ سے بیعت کا سوال بھی کیا جانے لگا اور صرف سوال ہی پر اکتفا نہیں بلکہ جبروتشدّد سے کام لیا جانے لگا. انتہا یہ کہ سیّدہ عالم کے گھر پر لکڑیاں جمع کر دیں گئیں اور آگ لگائی جانے لگی . اس وقت آپ کو وہ جسمانی صدمہ پہنچا، جسے آپ برداشت نہ کر سکیں اور وہی آپ کی وفات کا سبب بنا۔ ان صدموں اور مصیبتوں کا اندازہ سیّدہ عالم کی زبان پر جاری ہونے والے اس شعر سے لگایا جا سکتا ہے کہ
صُبَّت علیَّ مصائبُ لوانھّا صبّت علی الایّام صرن لیالیا
یعنی “مجھ پر اتنی مصیبتیں پڑیں کہ اگر وہ دِنوں پر پڑتیں تو وہ رات
میں تبدیل ہو جاتے”۔
ان ایام کو ایام فاطمیہ منایا جاتا ہے جسمیں آپکی سیرت پر گفتگو کی جاتی ہے ، اسی حوالے سے ابا صالح اسلام اورنس کے تعاون سے " ثقافتی یلغار اور خواتین کی ذمہ داریاں" کے عنوان سے خواتین کے لیے سیمینار آج ساڑھے تین بجے کویٹہ کے میجر نادر آڈیٹوریم ہال میں منعقد ہوگا جس سے امام جمعہ غلام حسنین وجدانی خطاب کریں گے۔