مستونگ میں خود کش حملہ، سراج رئیسانی سمیت ۸۰ سے زاید افراد جاں بحق

IQNA

مستونگ میں خود کش حملہ، سراج رئیسانی سمیت ۸۰ سے زاید افراد جاں بحق

21:37 - July 13, 2018
خبر کا کوڈ: 3504818
بین الاقوامی گروپ: بلوچستان کے علاقے مستونگ میں انتخابی قافلے پر تکفیریوں کا خود کش حملہ، بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما سراج رئیسانی سمیت ۸۰افراد جاں بحق، 100 سے زاید زخمی ہو گئے

ایکنا نیوز- پاکستانی میڈیا  کے مطابق بلوچستان کے علاقے مستونگ میں انتخابی قافلے پر ہونے والے خود کش حملے میں بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما سراج رئیسانی سمیت 70 افراد جاں بحق جبکہ 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔ سراج رئیسانی سابق وزیرِاعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی اور لشکری رییسانی  کے بھائی ہیں۔

خود کش حملے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور دہشتگردی کے واقعے میں جاں بحق افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈی پی او مستونگ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگرد حملے میں سراج رئیسانی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان بحق ہو گئے ہیں۔

دوسری جانب مستونگ دھماکے کے بعد کوئٹہ کے سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ چھٹی پر موجود ڈاکٹروں اور طبی عملے کو واپس طلب کر لیا گیا ہے۔ ترجمان سول ہسپتال کوئٹہ کے مطابق مستونگ دھماکے کے متعدد زخمیوں کو یہاں منتقل کیا گیا ہے اور ان کا علاج جاری ہے۔

خیال رہے کہ نوابزادہ سراج رئیسانی بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار تھے اور حلقہ پی بی 35 مستونگ سے الیکشن میں حصہ لے رہے تھے۔

ادھر مستونگ واقعہ کے تناظر میں وزیراعلیٰ بلوچستان کے زیرِ صدارت ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، اجلاس میں صوبہ بھر میں امن وامان کی صورتحال اور سیکیورٹی اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔ محکمہ داخلہ ،پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے حکام شریک ہونگے۔

وزیرِاعظم ناصر الملک اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے مستونگ بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دھماکے میں سراج رئیسانی سمیت دیگر افراد کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور زخمیوں کو فوری اور بہترین طبی امدادی دینے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

عام طور پر ان جیسے واقعات کی ذمہ داری داعش اور انکی حامی تکفیری تنظیمیں ذمہ داری قبول کرتی ہیں ۔

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں جب تک دہشت گرد مراکز اور انکے سہولت کاروں کے خلاف منطقی کارروایی نہیں کی جاتی مختصر اور محدود کاررواییوں اور آپریشن سے دیرپا امن کا خواب ممکن نہیں ہوسکتا۔

قابل ذکر ہے کہ مستونگ میں زایرین کے بسوں پر اس سے پہلے سینکڑوں زایرین شہید اور زخمی ہوچکے ہیں تاہم اب تک اس علاقے کو دہشت گردوں سے مکمل پاک نہیں کیا جاسکا ہے۔

نظرات بینندگان
captcha