ایکنا نیوز- ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فیکٹ فائنڈنگ مشن کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ’ بہت دکھ اور افسوس کے ساتھ ہم نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کی حالت ہماری سوچ سے بھی زیادہ بد تر ہے‘۔
اس مشن کے چیئرپرسن مرزوکی داروسمن نے بتایا کہ انہوں نے یہ رپورٹ اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے سامنے پیش کردی گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم نے اپنی رپورٹ میں جو اخذ کیا ہے وہ نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں بلکہ بین الاقوامی قوانین میں سب سے بڑے جرائم ہیں‘۔
اقوامِ متحدہ کی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے زور دیا کہ اس تنازع میں ملوث میانمار کے کچھ فوجی افسران کا جنگی جرائم، انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کے الزام میں ٹرائل ہونا چاہیے۔
ادھر اقوامِ متحدہ میں میانمار کے مندوب کیو موٹن نے عالمی ادارے کے حمایت یافتہ فیکٹ فائنڈنگ مشن کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے یک طرفہ رپورٹ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح یہ رپورٹ تیار کی گئی ہے اس سے ظاہر ہے کہ اس میں میانمار کی مختلف قوموں کے بارے میں غلط بیانی کی گئی ہے‘۔