مکہ اجلاس میں ایران کی حمایت پر سعودی اور امارات قطر پر برہم

IQNA

مکہ اجلاس میں ایران کی حمایت پر سعودی اور امارات قطر پر برہم

14:20 - June 04, 2019
خبر کا کوڈ: 3506202
بین الاقوامی گروپ- سعودی عرب نے حال ہی میں خطے میں کشیدگی سے متعلق مکہ المکرمہ میں ہونے والے مذاکرات کے اعلامیے کو مسترد کرنے پر قطر پر تنقید کی ہے۔

ایکنا نیوز- ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق قطر نے 3 روزہ اجلاس میں شرکت کے بعد دو روز قبل کہا تھا کہ وہ اس کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں کیونکہ ان سے باقاعدہ مشاورت نہیں کی جس پر متحدہ عرب امارات ( یو اے ای) نے دوحہ کو اجلاس کے اعلامیہ مسترد کرنے موقف سے پیچھے ہٹنے کا الزام عائد کیا۔

 

سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئےٹوئٹ میں کہا کہ روایات کے تحت ممالک ، اجلاس کے دوران ملاقاتوں میں اپنی پوزیشنز اور تحفظات بیان کرتے ہیں بعد میں نہیں '۔

 

گزشتہ ہفتے کے اختتام پر سعودی عرب نے 3 اجلاس طلب کیے گئے تھے جس میں ایران پر تنقید کرتے ہوئے شاہ سلمان نے خبردار کیا تھا کہ خلیجی ممالک پر دہشت گرد حملے عالمی توانائی کی فراہمی کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔

 

ریاض نے آئل انفراسٹرکچر پر حالیہ حملوں کے بعد اجلاس طلب کیے تھے، تاہم ایران ان حادثات میں کسی مداخلت کو مستترد کرتا ہے۔

 

قطر کے وزیر خارجہ نے 2 جون کو کہا تھا کہ اعلامیے ' اجلاس سے قبل ہی تیار کیے گئے تھے اور ان پر ہم سے مشاورت نہیں کی گئی تھی'۔

 

محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے نشریاتی ادارے العربی کو بتایا کہ ' قطر کو عرب لیگ اور خلیج تعاون تنظیم کے اجلاس پر تحفظات ہیں کیونکہ ان کی بعض شرائط دوحہ کی خارجہ پالیسی کے خلاف ہیں'۔

انہوں نے ایران بارے سخت الفاظ اور الزامات پر بھی تحفظات کا اظھار کیا ۔

 

متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ انور گارگش نے دوحہ کو کمزور اور دباؤ ہونے پر تنقید کی۔

 

انہوں نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ' ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اجلاس میں شرکت اور اتفاق اور پھر جو کچھ طے کیا گیا اس سے پیچھے ہٹنا کمزور ملک پر کسی دباؤ کا نتیجہ ہے جس میں خود مختاری کی کمی ہے یا غلط ارادے ہیں یا صداقت کی کمی ہے یا پھر یہ تمام عوامل بھی ہوسکتے ہیں'۔

نظرات بینندگان
captcha