حزب اللہ کے خلاف جنگ امریکی فیصلہ تھا- حسن نصراللہ

IQNA

حزب اللہ کے خلاف جنگ امریکی فیصلہ تھا- حسن نصراللہ

8:28 - August 17, 2019
خبر کا کوڈ: 3506508
بین الاقوامی گروپ- تینیس روزہ جنگ امریکہ نے شروع کیا اور اسکا مقصد نئے مشرق وسطی کی تشکیل اور امریکہ بالادستی تھا۔

ایکنا نیوز- المنار نیوز چینل کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے 33 روزہ جنگ کی کامیابی کی تیرہویں سالگرہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے خلاف  کسی بھی قسم کے فوجی اقدام سے خطے میں آگ لگ جائےگی۔

انھوں نے سن 2006 میں  33 روزہ جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کے خلاف جنگ امریکہ کی مرضی کے مطابق شروع کی گئی تھی اور یہ جنگ بڑے اسرائیل کو تشکیل دینے کی غرض سے آغاز کی گئی تھی۔ لیکن لبنانی عوام نے اس جنگ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائیل کو تاریخ میں پہلی بار شکست سے دوچار کیا اور اسرائیلی فوج کی طاقت کے طلسم کو توڑدیا۔

 انھوں نے کہا کہ اگر جنگ میں حزب اللہ کو شکست ہوتی تو آج امریکہ کا تسلط  پورے خطے میں ہوتا۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ نے اس جنگ کا آغاز حزب اللہ اور اس کے حامیوں کو ختم کرنے کے سلسلے میں کیا تھا لیکن اسے اپنے اس ہدف میں شکست اور ناکامی نصیب ہوئی۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ اگر اسرائیل نے پھر لبنان کے خلاف جارحیت کا ارتکاب کیا تو اسے معلوم ہوجائےگا کہ لبنانی سرزمین پر اس کے ٹینکوں کو کس طرح تباہ کیا جاتا ہے۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہم خطے میں امن و ثبات اور صلح کے خواہاں ہیں ۔ غیر علاقائی طاقتیں خطے میں بد امنی پھیلا رہی ہیں۔

 سید حسن نصر اللہ نے ایران کے ہاتھوں امریکی ڈرون کی سرنگونی اور اس کے بعد برطانوی تیل بردار جہاز کو ضبط کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ان اقدامات سے ایران کی شجاعت، طاقت  اور بہادری کا بخوبی علم ہوجاتا ہے اور ایران کے خلاف کسی بھی قسم کی فوجی حماقت سے پورے خطے میں آگ لگ جائےگی۔

انھوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کو بھی ایران کی فوجی طاقت اور قدرت کے بارے میں علم ہوگیا ہے اور اسی وجہ سے وہ ایران کے خلاف کسی حماقت سے گریز کررہا ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے یمن جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب خطے میں جنگی جنون ميں مبتلا ہے اور وہ علاقائی اور ہمسایہ ممالک کے لئے بہت بڑا خطرہ بن گیا ہے۔

835282

نظرات بینندگان
captcha