ایکنا نیوز- روزنامه «ینی آکیٹ» کے مطابق شہر «سن سرین» (Saint-Seurin) کے میر(Marcel Berthomé)
نے کہا کہے کہ اسکولوں میں حلال خوراک کی جگہ سور کا گوشت لایا جایے گا کیونکہ بیک وقت دو آیٹم خوراک دینا ممکن نہیں اور اتنے فنڈ فراہم کرنا مسلہ بن چکا ہے لہذا مسلمان طلبا کو یا سور کا گوشت کھانا ہوگا ورنہ بھوکا صبر کرنا پڑے گا !
سد سرین شہر کے اسکولوں میں اس اقدام کے حوالے سے دیگر نقادوں کا کہنا ہے کہ محدود تعداد میں مسلمانوں کے لیے چند کیلو حلال گوشت فراہم کرنا مشکل نہیں مگر دینی تعصب کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایک مسلمان طالب علم کے والد کا کہنا ہے کہ ہم بھی اس ملک کے شہرے ہیں اور ہمارے بھی حقوق ہیں مگر شرم کی بات ہے کہ ہم سے یہ سلوک کیا جارہا ہے۔
گذشتہ چند سالوں سے یورپی ممالک میں مسلمان طلبا کے لیے سور کا گوشت لانے پر شدید اعتراضات کیے جارہے ہیں۔