ایکنا نیوز- خبررساں ادارے «Daily Sabah» کے مطابق آسٹریا میں اسلامی جمعیت کے سربراہ ابراهیم اولگون نے مذکورہ قوانین کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات کا کسی کو فایدہ نہیں ہوگا
انہوں نے مذکورہ پابندیوں کو اظھار رائے اور انسانی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔
آسٹریا میں انسانی حقوق تنظیم کمیشن کے سربراہ مصطفی ینراوغلو نے بھی پابندیوں کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا : ایجوکیشن اور روزگار کے مسایل کرنے کے بجائے تعصب کی فضاء کو ابھارنا غیر منطقی ہے ۔
آسٹریا میں مسلمان چھ لاکھ کی آبادی کے ساتھ دوسرا بڑا مذہب شمار ہوتا ہے اور حالیہ برسوں میں اسلاموفوبیا کے حوالے سے یہاں پرنفرت انگیز جرائم میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
حال ہی میں آسٹریا کی پارلیمنٹ کی جانب سے قرآن مجید کی تقسیم اور نقاب پہننے پر پابندی لگائی گیی ہے اور خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ کا انتباہ کیا گیا ہے ۔