مسلمانوں اور قرآن کی حقیقت جرمن مصنف کی زبان سے

IQNA

مسلمانوں اور قرآن کی حقیقت جرمن مصنف کی زبان سے

9:45 - March 11, 2018
خبر کا کوڈ: 3504308
بین الاقوامی گروپ: جرمن مصنف یورگن ٹوڈنهوفر اپنی کتاب «۱۰ دن داعش کے ساتھ» میں مسلمانوں اور قرآن کے بارے میں حقیقت بیان کرتا ہے

مسلمانوں اور قرآن کی حقیقت جرمن مصنف کی زبان سے

ایکنا نیوز- اسلامک جرمن اسٹڈی مرکز کے ٹیلی گرام چینل کے مطابق یورگن ٹوڈنهوفر اپنی کتاب " داعش کے ساتھ دس دن" میں ایک ویڈیو کے ساتھ جرمنی میں اسلام مخالف گروپوں کے لیے اسلام کی وضاحت کرتے ہوئے لکھتا ہے:

 

جرمنی میں مقیم مسلمانوں کی اکثریت ڈیموکریٹک پارٹی کو اچھی پارٹی قرار دیتی ہے مگر غیر مسلم جرمن اس پارٹی کے بارے میں اچھے خیالات نہیں رکھتے۔

 

جرمنی میں صرف ایک فیصد مسلمان خواتین عبائیہ یا برقع اوڑھتی ہے جبکہ باقی چادر یا اسکارف پہن لیتی ہیں۔

جرمنی کی گیارہ ہزار مساجد اور اسلام مراکز میں سے صرف تیس فیصد سے اذان نشر کی جاتی ہے مگر پھر بھی بعض گروپس اذان پر پابندی کی کوشش میں مصروف ہیں۔

 

بہت سے ممالک میں مسلمان غیر مسلموں سے زیادہ تشدد کے مخالف ہیں ،امریکہ میں ۴۹ فیصد اور یورپ میں ۳۱ فیصد عوام فوجی حملوں کے حق میں ہیں جبکہ میڈل ایسٹ میں صرف انیس فیصد لوگ فوجی اقدام کو درست قرار دیتےہیں۔

 

رپورٹ کے مطابق جرمنی میں ۱۲۰۰ شدت پسند مسلمان موجود ہیں جنمیں سے ۵۰۰ خطرناک افراد میں شمار کیا جاتا ہے اور اس تعداد کو جرمن مسلمانوں میں ۰۱۔۰ فیصد کہا جاسکتا ہے جبکہ اس وقت جرمنی میں ۱۱۸۰۰ غیر مسلم شدت پسند افراد موجود ہیں۔

 

مشرقی و مغربی جرمنی کے الحاق سے آج تک کوئی شخص مسلمان دہشت گرد کے حملے میں مارا نہیں گیا ہے مگر اس عرصے میں ۱۸۰ افراد دیگر غیرمسلم شدت پسندوں کے ہاتھوں قتل ہوچکے ہیں۔

 

اسلام اور قرآن قتل و غارت کے خلاف ہیں اور قرآن کی  ۱۱۴ سورتوں میں سے ۱۱۳ سورتیں «بسم الله الرحمن الرحیم» سے شروع ہوتی ہیں۔

 

قرآن میں صرف ۲,۱ سورتوں میں جنگ و جہاد کی بات ہوئی ہے اور داعش اس سے غلط فایدہ اٹھانے کی کوشش کرتی ہے۔

 

گذشتہ ۲۲۰ سالوں میں مغربی ممالک ۶۰ مسلمان ملکوں پر حملہ کرچکے ہیں مگرایک بھی اسلامی ملک نے کسی مغربی ملک پر حملہ نہیں کیا ہے۔

 

یهودی، مسیحیت اور اسلام سب مسلمانوں کے لیے آسمانی مذاہب ہیں اور وہ قرآن کو «عھد کی جدیدترین کتاب» سمجھتے ہیں

 

قرآن میں اسم «محمد(ص)» صرف چار مرتبہ بیان کیا گیا ہے مگر «عیسی(ع)» ۲۵ بار، «مریم(س)» ۳۴ بار اور «موسی(ع)» ۱۳۶ مرتبہ آچکے ہیں۔/

3698377

نظرات بینندگان
captcha